ملک کے 3 بڑے دریاوں میں پانی کے بہاو کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

ملک کے 3 بڑے دریاوں میں پانی کے بہاو کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
دریائے سندھ، جہلم اور چناب میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا، مزید طوفانی بارشوں کا امکان، الرٹ جاری کر دیا گیا
لاہور ( 26 جون2023ء) ملک کے 3 بڑے دریاوں میں پانی کے بہاو کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، دریائے سندھ، جہلم اور چناب میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا، مزید طوفانی بارشوں کا امکان، الرٹ جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کا گزشتہ دس سال کا ریکارڈ ٹوٹنے سے دریائے سندھ، جہلم اور چناب میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا، گزشتہ دس سال میں ان دنوں دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 28 ہزار کیوسک تک رہا، آج دریاؤں میں پانی کا مجموعی بہاؤ 5 لاکھ 6 ہزار کیوسک ہے، صورتحال یہی رہی تو دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 7 لاکھ کیوسک تک جاسکتا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ دو لاکھ 80 ہزار کیوسک ہو چکا ہے، دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے، مون سون کی بارشیں غیر متوازن ہوسکتی ہیں جس کے باعث دریائی سیلاب آ سکتے ہیں، بارشوں کی کیفیت کہیں زیادہ کہیں کم ہونے کا امکان ہے، فی الاحال منگلا اور تربیلا میں پانی ذخیرہ کرنے کی کافی صلاحیت موجود ہے۔
ذرائع آبی وسائل کے مطابق بعض مقامات پر کلاوڈ برسڈ کا خدشہ موجود ہے، دریاؤں کے نشیبی علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے، سیلابی خدشے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا گیا، سیلابی کیفیت سے نمٹنے کیلئے فیڈرل فلڈ کمیشن میں مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے۔ دوسری جانب ملک کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، پنجاب،کے پی، بلو چستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں سے 12 افراد جاں بحق ،15 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پنجاب، اسلام آباد ،خیبر پختونخوا ، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہوائوں، آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہاکہ پری مون سون بارشوں کا سلسلہ 30 جون تک جاری رہے گا۔پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہوئے، لاہور میں شدید گرمی کے بعد شدید بارش ہوئی جہاں سب سے زیادہ بارش ائیر پورٹ اور اطراف میں ہوئی، بارش اور طوفان سے لاہور کے 150 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے اور متعدد علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی ، گوجرانوالا، شیخو پورہ، نارووال اور سیالکوٹ میں بھی بارش ہوئی۔
بلوچستان کے علاقوں چمن، قلعہ سیف اللہ، موسیٰ خیل، کوہلو،قلات اور جھل مگسی میں بھی شدید بارش ہوئی جب کہ وادی زیارت اور گردونواح میں ڑالہ باری ہوئی اس دوران سیلابی ریلے میں بچہ بہہ گیا۔کوئٹہ میں بھی بارش کے بعد کئی پول گر گئے جس کے نتیجے میں شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔ادھر پشاور میں موسلا دھار بارش کے بعد اسٹیڈیم چوک میں پانی جمع ہو گیا، مالاکنڈ،سوات، چارسدہ، لوئر دیر،صوابی، مردان مانسہرہ میں بھی بارش ہوئی، بونیر میں چھت گرنے سے خاتون جاں بحق اور6 افراد زخمی ہوگئے۔